حضرت آیة اللہ العظمی حاج شیخ محمدتقی بہجت قّدس
سّرہ<http://fazael.com/other-articals/other-articals/162-ayatullah-behjat.html>
<http://fazael.com/index.php?view=article&catid=57:others&id=162:ayatullah-behjat&format=pdf>
<http://fazael.com/index.php?view=article&catid=57:others&id=162:ayatullah-behjat&tmpl=component&print=1&layout=default&page=>
<http://fazael.com/component/mailto/?tmpl=component&link=aHR0cDovL2ZhemFlbC5jb20vb3RoZXItYXJ0aWNhbHMvb3RoZXItYXJ0aWNhbHMvMTYyLWF5YXR1bGxhaC1iZWhqYXQuaHRtbA%3D%3D>


آیۃ اللہ بہجت قدس سرہ <http://fazael.com/>
اذا مات العالم ثلم فی الاسلام ثلمۃ لا یسدھا شئی
ہم، عالم باعمل ،عارف کم نظیر، حضرت آیة اللہ العظمی حاج شیخ محمدتقی بہجت کی
رحلت کے غمناک مو قع پر رہبر معظم انقلاب،حوزات علمیہ  اورعلماء اور مسلمین کی
خدمت میں تسلیت پیش کرتے ہیں اور خداوند عالم سے دعا ہے ان کے درجات میں بلندی
عطا فرمائے آمین

حضرت آیة اللہ العظمی حاج شیخ محمدتقی بہجت
کے مختصر حالات زندگی
حضرت آیة اللہ العظمی حاج شیخ محمدتقی بہجت سن ۱۳۳۴ ہجری قمری میں فومن نامی
شہرمیں پیداہوئے ۔ آپ کے والدکربلائی محمودبہجت اپنے علاقہ کی ایک مورد اعتماد
شخصیت تھے۔

آیة اللہ بہجت نے اپنی ابتدائی تعلیم فومن کے مکتب خانہ میں حاصل کی اور ادبیات
قمری پڑھنے کے بعد وہ قم آئے اوریہاں پرتھوڑاعرصہ رکنے کے بعد کربلائے معلی
تشریف لے گئے ۔ وہاں پرانہوں نے آیة اللہ العظمی ابوالقاسم خوئی سے کسب فیض
کیا۔

سن ۱۳۵۲ ہجری قمری میں اپنی تعلیم کوپوراکرنے کے ہدف سے انہوں نے نجف
کاسفراختیارکیااوروہاں پرآخوندخراسانی کے ایک شاگردسے علم حاصل کرتے ہوئے آیة
اللہ آقاضیاء عراقی اورآیة اللہ نائینی کے درس میں شریک ہو نے لگے ۔ اس کے
بعدانہوں نے آیة اللہ حاج شیخ محمدغروی اصفہانی سے بھی استفادہ کیا۔

انہوں نے آیة اللہ العظمی حاج سیدابوالحسن اصفہانی اورحاج شیخ محمدکاظم شیرازی
سے بھی علم حاصل کیا ۔ ا نہوں نے علم فقہ واصول کے علاوہ ابن سیناکی کتاب
اشارات اورملاصدراکی کتاب اسفارکومرحوم سیدحسین بادکوئی سے پڑھا۔

سن ۱۳۶۴ ہجری قمری میں ایران واپس آکرقم میں آیة اللہ بروجردی اورآیة اللہ کوہ
کمری سے فقہ واصول میں استفادہ کیا۔
طویل مدت تک قم المقدسہ میں اپنے علم و عرفان کے جواہر نچھاور کرتے رہے دور
حاضر میں آیۃ اللہ بہجت ان گنی چنی شخصیتوں میں سے تھے کہ جن کے علم و عرفان
وسلوک الی اللہ کے موضوع پر متعدد کتابین لکھی گئیں اپنے گھر پر ہی فقہ واصول
کادرس خارج کہتے رہے
۔وہ قم کے عظیم علماء میں گنے جاتے ہیں اوراپنے زہدو عرفان کے لئے نہ فقط ایران
بلکہ دنیا گوشے گوشے میں مشہوررہے۔
آپ نماز جماعت حرم مطہر کے نزدیک مسجد گذرخان میں پڑھایا کرتے تھے
جس میں شرکت کرنے کے لئے کثیر تعداد میں مومنین اول وقت پہونچتے تھے نماز میں
گریہ و زاری اور اپنے خالق سے راز و نیازنے ان کی نماز کو طولانی بنا دیا تھا

--~--~---------~--~----~------------~-------~--~----~
You received this message because you are subscribed to the Google Groups 
"shiagroup" group.
To post to this group, send email to shiagroup@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to 
shiagroup+unsubscr...@googlegroups.com
For more options, visit this group at 
http://groups.google.com/group/shiagroup?hl=en
-~----------~----~----~----~------~----~------~--~---

Reply via email to